ان خیالات کا اظہار "خداداد غریب پور" نے کیش میں منعقدہ 22 ویں اسٹیل سمپوزیم کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہماری اسٹیل کے شعبے میں بہت ساری صلاحتیں ہیں اور رواں سال کے دوران ملک میں اسٹیل کی پیداوار 30 ملین ٹن تک پہنچ جائے گی جس سے زرمبادلہ کے ذخائر میں سالانہ 4 ارب ڈالر اضافے سمیت 200 افراد کیلئے براہ راست روزگار کی فراہمی ہوگی۔
اس کے علاوہ منعقدہ اس سمپوزیم میں کیش فری زون آرگنائزیشن کے نائب سربراہ برائے معاشی امور "مقدس زادہ" نے سیاحت کو کیش کی ترقی اور معاشی سرگرمیوں کا محور قرار دیتے ہوئے کہا کہ سالانہ تقریبا 800 ہزار سیاح اس جزیرے کا رخ کرتے ہیں اور نئے ٹرمینل کے افتتاح سے ان کی سالانہ تعداد 6 ملین تک بڑھ جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ کیش میں معاشی اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں اچھے پلیٹ فارمز ہیں اور سرمایہ کاروں کو صنعت، تجارت اور صنعتی اور غیر صنعتی مصنوعات کے شعبوں میں اچھے مواقع فراہم کرتا ہے۔
مقدس زادہ نے کہا کہ کیش میں 6 صنعتی شہر ہیں؛ ان شہروں میں مجموعی طور پر 850 سے زیادہ روزگار کے مواقع پیدا ہوچکے ہیں اور فی الحال 5632 افراد سرگرم عمل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قابل ذکر بات یہ ہے کہ گزشتہ سال کے پہلے چھ مہینوں کے مقابلے میں اس کی تعداد میں 17 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کیش میں صنعتی اور معاشی سرگرمیوں میں نمایاں نمو ہے اور اس حقیقت کے باوجود کہ ملک کے صنعتی شہروں میں اوسط 25 فیصد سے زیادہ یونٹ سرگرم ہیں، لیکن یہاں 65 فیصد یونٹ مختلف شعبوں میں سرگرم ہیں۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ